6/08/2011

روزہ کے احکام



                
رمضان کے روزے فرض ہیں( البقرہ:١٨٤،١٨٥،خ:٨م:١٠٨٠)فرضی روزہ کی نیت رات کو فجر سے پہلے کرنا ضروری ہے ۔(سنن النسائی:٢٣٣٨،وسندہ صحیح)امام ابن خزیمہ فرماتے ہیں کہ '' اس حدیث میں رسول اللہ
ؐ نے فرضی روزے مراد لیے ہیں نفلی نہیں۔''(صحیح ابن خزیمہ:قبل ح١٩٣٥)
فرضی روزہ کی روزانہ رات کو نیت کرنی چاہیے ۔
    اوپر والی حدیث اس پر صادق آتی ہے ۔امام ابن خزیمہ نے (انما الاعمال بالنیات) پر باب باندھا ہے کہ:''روزہ کی اس دن فجر طلوع ہونے سے پہلے روزانہ نیت کرنا واجب ہے ،برخلاف اس آدمی کے جس نے کہا ہے کہ ایک دفعہ کی نیت تمام مہینے کے لیے کافی ہے۔''(صحیح ابن خزیمہ:قبل ح١٩٣٤)
اور امام ابن المنذر النیشابوری فرماتے ہیں :''اجماع ہے کہ جس نے رمضان کی ہر رات روزہ کی نیت کی اور روزہ رکھا اس کا روزہ مکمل ہے۔''(کتاب الاجماع:رقم١٢٣)
وصال(بغیر افطار ی اور سحری کے روزہ رکھ لینا)منع ہے(خ:١٩٦٢،م:١١٠٢)روزہ افطار کرنے میں جلدی کرنی چاہئے۔(خ:١٩٥٧،م:١٠٩٨)سحری دیر سے کھانی مستحب ہے۔(مصنف عبدالرزاق:٧٥٩١،صححہ ابن حجر:فتح الباری:٤/٧١٣)سینگھی لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔(خ:١٩٣٨)دوران روزہ سرمہ لگانا جائز ہے۔(ق:١٦٧٨،صححہ البانی)
دوران روزہ جھوٹ سے پرہیزلازم ہے۔(خ:١٩٠٣)لغو اور بے ہودہ باتوں سے پرہیز لازم ہے۔(صحیح ابن خزیمہ:١٩٩٦)حالت جنابت میں روزہ رکھنا جائز ہے۔(خ:١٩٢٦،م:١١٠٩)دوران روزہ بیوی کا بوسہ لینا جائز ہے۔(د:٢٣٨٥ صححہ البانی)گرمی کی وجہ سے دوران روزہ غسل کرنا مسنون ہے ۔(د:٢٣٦٥،صححہ البانی)مبالغہ سے ناک میں پانی نہ چڑھائے(ت:٧٨٨،صححہ البانی)روزہ افطار کرنے کی دعا:ذھب الظماوابتلت العروق وثبت الاجر ان شاء اللہ(د:٢٣٥٧،حسنہ البانی)
روزہ کس چیز سے افطار کرنا چاہئے:تازہ کھجور،یا چھوہارے یا پانی سے کرنا چاہیے(د:٢٣٥٦،صححہ البانی)افطار کروانے والے کو روزہ روزہ دار کے مثل اجر ملے گا۔(ت:٨٠٧،صححہ البانی)مریض یا مسافر پر روزہ ضروری نہیں پھر قضاء لازم ہے (البقرہ:١٨٤،)اسی طرح حائضہ (اور نفاس )والی عورت بعد میں قضائی دے گی (خ:٣٢١،م:٣٣٥)دوران سفر روزہ رکھنا بھی جائز ہے۔(خ:١٩٤٣،م:١١٢١)جس آدمی کے ذمے روزے تھے وہ فوت ہو جائے تو اس کا ولی اس کی طرف سے روزہ رکھے ۔(خ:١٩٥٢،م:١١٤٧)
                روزہ باطل کرنے والے امور

    جان بوجھ کر کھانا ،پینا(خ:١٨٩٤)لیکن بھول کر کھانے پینے سے روزہ نہیں ٹوٹتا(خ:١٩٣٣،م:١١٥٥)جماع کرنا(خ:١٩٣٦،م:١١١)اس کا کفارہ یہ ہے کہ:ایک گردن آزاد کرنا اس کی طاقت نہیں تو دو ماہ کے پے در پے روزے رکھنا اگر اس کی بھی طاقت نہیں تو ساٹھ مساکین کو کھانا کھلانا۔(خ:١٩٣٦،م:١١١١)اگر بھول کر جماع کر لیا تو ایسے شخص پر کفارہ لازم نہیں ہے۔(مستدرک حاکم:١/٣٤٣٠)جان بوجھ کر قے کرنے سے روزہ باطل ہو جاتا ہے(د:٢٣٨٠،صححہ البانی)حیض (اور نفاس )کے شروع ہونے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔(خ:١٩٥١)

No comments: